Ticker

6/recent/ticker-posts

سالی کی چدائی لگی

دوستوں دنیا کے بیشتر مرد اپنی بیوی کو چودنے کے بعد سب سے پہلے سالی کو چودنے کی ٹرائی کرتے ہیں اور جو چود لیتا  وہ بہت خوش قست ہوتا ہے کاش ہر مرد کوش قسمت ہو جائے ایک اور بات بتاتا چلوں  کہ دنیا کے بیشتر شائد سبھی مردوں یا خیال ہوتا ہے کہ اس کی بیوی کی بجائے اس کی سالی سیکسی بھی زیادہ ہے سمجھ دار بھی زیادہ ہے وہ بات کو جلد سمجھ جاتی ہے کاش وہ اپنی پھوہڑ بیوی کی بجائے اس کی بہن اپنی سالی سے  شادی کرتا
اور اس کو چودتا تو کتنا مزہ ملتا لیکن اس کے نسیب ہی پھوٹ گئے تھے جب اس نے شادی اس سے کرنے کی حامی بھری تھی میں بھی ان مردوں مٰں سے ہی ہوں اور مجھے بھی اپنی سالی کو سیکس کرنا بہت اچھا لگتا ہے اور اس کے بوبز واہ ان کا کیا ہی کہنا ایک دم فل تائیٹ اور ارتیس سائز کے لیکن لٹکے ہوئے نہیں بلکہ تنے ہوئے تھے
میں اس کے ممے دیکھ دیکھ کے ہی خوار ہوتا رہتا تھا ہوتا کچھ بھی نہیں  تھا لیکن میرے لن کی ترنگ بڑھ جاتی تھی اور میں اس کہانی کو کسی دوست کی ہانی ہے جس کو آپ کے لیئے پیش کرنا ہے تاکہ خوار لن واے گرم چوت والی لڑکیاں اس کہانی کو پڑھ کے انجوائے کر سکیں اور مجھے یاد رکھ سکیں شائد میری سیکسی گرم کہانی پڑھ کے ہی  لوگ مجھے یاد   رکھ سکیں
اس کہانی کو مجھے کسی نے سنایا ہے اور سناے والے سے میرے اچھے مراسم ہیں  میں نے سوچا کہ اس کہانی کو آپ لوگ بھی انجوائے کرینگے اس لیئے پیش کیا جا رہا ہے اس کو پرھیں اور اپنی اپنی سالی کو پتا کے اس کی جوان پھدی میں لن ڈالنے کی تیاری کریں اور میری سالیوں سے گزارش ہے کہ وہ اپنے جیجا جی کی حالت پہ رحم کرتے ہوئے جلد از جلد  اس کی پھدی کا تحفہ پیش کر دیں  اور پھر دیکھیں کہ آپکے جیجا جی کے گھر میں کس قدر عزت ہو گی ورنہ جیجا جی آپکو اپنے گھر کی پرائیویسی میں  خلل سمجھنے لگے گا
نا جانے جیجا  جی کس مشکل میں ہونگے دوسری بات یہ بھی سامنے آئی ہے کہ جو سالی اپنے جیجا جی کو خوش رکھتی ہے اس کی بہن کا گھر سدا آباد رہتا ہے اس لیئے میرا مشورہ ہے کہ اگر آپ چاہتی ہیں کہ آپکی  پیاری بہن  کا گھر آباد رہے تو اس کے شوہر کو گاہے بگاہے چوت کا تحفہ دے دیا کریں اور  کبھی کبھی ممے بھی چسوا لیا کریں
میں اپنی سالی کوہےسالی کو چودنا ایک لڑکے کی شادی اس کی امی کی پسند سے ہوئی تھی اور اس کی دو سالیاں تھی ایک سالی  پڑھائی کے لئے باہر گئی تھی وہ اپنی بہن کی شادی میں شامل نہیں ہوئے تھی وہ اپنی بہن کی شادی کے بعد آئی تھی اور جب وہ باہر سے آئی تو اس کے گھر والے اس کو لینے ائیرپورٹ گئے تھے
اس کی شادی شدہ بہن بھی اس کو لینے گئی تھی مگر اسکا بہنوئی نہیں جا سکا تھا وہ اپنے کام میں تھوڑا مصروف تھا جب وہ  وہاں سے آیا تو وہ باہر چلا گیا اپنے کام کی وجہ سے جب وہ  وہاں سے آیا تو اپنی سالی سے مل نہ سکاپھر اس کی سالی  اس سے ملنے خود آگئی تھی اور جب اس نے اپنی سالی کو دیکھا تو وہ حیران ہو گیا کیوں کہ اس کی سالی بہت خوبصورت تھی اور اسکا فیگر بھی بہت ہی سیکسی تھا میں اسک فگر چوسنا چھا تا تھا اور اس نے کپڑے بھی بہت چھوٹے پہنے تھے
اسکی اس ہی دن سے اپنی سالی  پر نظر تھی مگر اس کو موقع نہیں ملا تھا کہ وہ اپنی سالی کو یہ بتا سکے کہ اس کی سالی بہت سمارٹ ہے اور اس کی اس پر غلط نظر ہے اور اس نے ایک دن اپنی سالی کو گھر پر روکنے بلایا وہ بھی وہاں آگئی اور جب وہ آفس سے واپس آیا تو وہ لڑکی اپنی بہن سے باتیں کر رہی تھی
وہ اپنی سالی کو دیکھ کر بہت خوش ہوا اور ان سے مل کر اپنے کمرے میں چلا گیاتھوڑی دیر بعد اسکی بیوی بھی اپنے کمرے میں آ کر سو گئی اور پھر وہ اپنی سالی  کے کمرے میں آ کر اپنی سالی کو سوتا دیکھ رہا تھا اور کوشش کر رہا تھا اس کے پاس جانے کی اور وہ ہمت کر کے اس کے پاس چلا گیا
اور اپنی سالی کے ساتھ لیٹ گیا اور اپنی سالی کو آرام آرام سے ہاتھ لگانے لگا اور پھر اس کے مموں پر ہاتھ لگانے لگا اور پھر  اس نے کِس کرنا شروع کی اور اس کی  سیکسی قمیض اتار دی اور پھر اس کے  بڑے تنے ہوئے شاندارممے دبانا شروع کر دیئے اور پھر اپنا لنڈ اس کے ہاتھ میں دے دیا اور اس کو کِس کرنے لگا پھر  اس نے اپنا لنڈ  اس کی چوُت میں ڈالا اور زور زور سے جمپ کرنے لگا اور لڑکی نے چیخنا شروع کر دیا اس کی آوازیں نکلنے لگی
وہ درد کی وجہ سے چیخ رہی تھی اور اس کو بہت مزہ بھی آ رہا تھا اور پھر اس لڑکے نے اس کے پیچھے ڈالنا شروع کیا اور پھر اس لڑکی نے پھر سے چیخنا شروع کیا عاور وہ لڑکا اسکے اندر باہر کرتا رہا اور وہ درد کی وجہ سے بہت رو رہی تھیاسکے فگر کو چوسنا شروع کیا رھا جب اس نے اپنا شوق پورا کیا
تو وہ وہاں سے چلا گیا اور صبح اپنی بیوی کے اٹھنے سے پہلے آفس چلا گیا اور اپنی سالی کو منع کیا کہ وہ یہ بات کسی کو نہ بولے اور اس طرح ایسا  کرتے کرتے دو مہینے گزر گئے اور پھر اس کی سالی امریکا واپس چلی گئی اور جب جب وہ آتی اس کا بہنوئی اس کے ساتھ ایسا ہی کرتا تھا

Post a Comment

0 Comments