Ticker

6/recent/ticker-posts

لڑکی کو نوکری کیسے ملتی ہے

میرا نام زینب ہے اور اب مٰں فل جوان ہو چکی تھی لن لینے کے لیئے تیار ایک دم سے پڑھائی سے بھی فارغ تھی  میں اپنے بی کام کے پیپرز  دینے کے بعد مختلف کمپنیوں میں نوکری کے لیئے اپلائے کر رہی تھی. کہ کوئی اچھی نوکری مل جائے مگر کہیں سے فون نہیں آرہا تھا۔
میں پریشان ایک انسٹیٹیوٹ جو کہ میرے گھر سے یدل کا رستہ تھا وہاں گئی اور انکو اپنی سی وی دے کر کہا کہ مجھے لازمی بلائیے گا مجھے اسکی سخت ضرورت ہے. خیر میں گھر آگئی اور نا امید ہی تھی کہ مجھے اگلے دن وہیں سے فون آگیا. اور انھوں نے کہا کہ یہاں کے مالک آپکو بلا رہے ہیں نوکری کے لیئے۔ میں وہاں گئی اور انکے باس سے ملی۔
پندرہ  منٹ تک وہ مجھے نوکری کیسے ملتی ہے. سمجھاتے رہے اور پھر انھوں نے کہا کہ میں تمکو تیس ہزار کی نوکری دونگا اور اپنی سیکریٹری بناوں گا۔ میں نے جلدی  ہاں کردی تو انھوں نے کہا کہ ایک شرط ہے اگر تمکو برا نہ لگے تو جو کہوں گا کرو گی۔ میں انکی آنکھوں میں سکس دیکھ رہی تھی. اور انکی نیت مجھ پر غلط تھی اور میری چوت کھلنے کا اندازہ ہو گیا تھا۔
میں بھی حالات سے مجبور تھی اور نوکری حاصل کرنے کے لیئے انکو اسلیئے بھی ہاں کر دی انھوں نے مجھے اپائنمنٹ دیا اور کہا کہ دروازہ لاک کر کے آجاو میرے پاس۔ میں انکے پاس جب گئی تو انھوں نے میری چھاتی کو دبانا شروع کردیا اور میں ہلکی سی سسکیاں لینے لگی اور مجھے کچھ گرمی سی لگنے لگی
اور میری آنکھیں بند ہوگئیں۔ مجھے باس نے پکڑ کر اپنی گود میں لٹایا اور میرے ہونٹوں پھر میری گردن پھر میری چھاتی کو سہلانے دبانے اور چاٹنے لگے. میں سکسی اور گرمی کے اس مزے میں نڈھال تھی اور سب کچھ کروا رہی تھی۔
پھر انھوں نے مجھے اپنے ہاتھوں سے میری قمیض  اتار کر اور برا ہٹا کر مجھے آدھی ننگھی کیا اور ایک ٹھرکی آدمی کی طرح مجھے ہر جگہ بے تاب چوسنے اور دبا کر چاٹنے لگے. میں اور مست ہو کر سکسی آوازیں نکالنے لگی اور پھر انھوں نے اپنا نکال کر میرے ہاھتوں پر رگڑنے اور کہا کہ اسکو مسلو میں مسلنے لی۔
اسکے بعد انھوں نے کوئی پانچ  منٹ تک ایسا کرنے کے بعد مجھے پورا ننگھا کردیا اور میری چھوٹی سی چوت کو اپنے ہاتھوں سے زور زور سے رگڑ کر لال کرنے لگے. میں تو جیسے مر جاتی اور پھر انھوں نے میرے اندر اپنا ڈالنے کے لیئے میری ٹانگوں کو اٹھایا اور مجھ سے لپٹ کر میرے اندر اپنا آرام سے گھسا کر ایک زور دار جھٹکا دیا اور پورا ندر گھسا دیا
میرے ہونٹوں کو اپنے ہونٹ سے دبا کر تیز تیز نیچے سے مجھے کرتے رہے اور دس  منٹ تک میں درد اور مزہ میں مست دھکے کھاتی رہی- پھر مجھے اپنے سوراخ میں کچھ پانی سے آتا محسوس ہوا .اور میرےباس فارغ ہوگئے۔ مجھے ٹیبلٹ دی کہا کہ کھالو اور کل سے کام پر آجاو۔ میں کس طرح گھر گئی مجھے پتہ ہے  سوجھی ہوئی چوت تھی اور میری چوت تو جیسے انکی ہو گئی تھی چدنے کے ساتھ۔
ایک سال وہاں چدائی اور نوکری کی باس انکل نما تھا ایک روز ہارٹ اٹیک سے مر گیا کمپنی بند ہو گئی اور اب میں ایک مارکٹنگ کی لڑکی ہوں اور میری عمر چوبیس  سال  ہو چکی ہے۔ میں ڈیفینس میں اکیلی رہتی ہوں امی فوت ہو گئی اور ابو  سعودیہ چلے گئے چند ماہ بعد واپس آئیں گے
دیگر گھر والے  میرے گاوں میں رہتے ہیں۔ مجھے چدائی کا بہت شوق ہے.  اور اسی کمینے باس نے عادت ڈالی تھی اب چھٹکارا ممکن نہیں ہے اور میرا جسم گورا سکسی جوان فیگر بڑے بوبز جوکہ قمیض سے باہر آجائیں اور بھرا ہوا جسم ہے۔ میں ایک کمپنی میں انٹرویو دینے گئی وہاں تنخواہ اچھی ملتی تھی۔
میرا انٹرویو اس کمپنی کے باس نے لیا۔ وہ ایک سندھی وڈیرہ تھا اب اس کو کیا معلوم کہ اس طرح کا انٹرویو پہلا باس لے چکا ہے اور میں سمجھدار ہو گئی ہوں اسنے مجھے دیکھ کر میری جوانی پر چپکے کپڑے دیکھ کر مجھے کہا کہ تم کہاں رہتی ہو اگر اچھی تنخواہ چاہیئے تو میں تمہارے گھر ایک رات رک کر جاو گا۔
میں اسکو اپنے ساتھ لے گئی اپنے گھر وہ مجھے سمجھ گیا تھا اور وہ میری پاکستانی لڑکی کی سخت چدائی مارنا چاہتا تھا۔ گھر پہنچ کر اسنے پہلے مجھ سے کافی باتیں کیں اور پھر مجھے کہا کہ کتنا دیر برادشت کر سکو گی اور جاو ایک سکسی ڈریس پہن کر آو
میں بھاگی کمرے میں گئی اور اپنی بکنیز پہن کر اسکے سامنے آگئی، وہ مجھے دیکھ کر فل خوار ہو گیا اور کہا کہ آو میرے پاس بیٹھو۔ میں اسکے پاس بیٹھی اور اسنے میری جوانی پر ہاتھ پھیرتے ہوئے میرے بڑے سکسی مموں کو دیکھ کر انکو برا سے باہر نکالا. اور میں اسکو سب کرنے دے رہی تھی۔
میرے نپلز نوکیے ہو رہے تھے۔ اسنے میرے نپلز کو اپنے منہ میں لیا اور اسکو چوسنے لگا۔ میری سسکیاں نکلنے لگی اور میں نے اسکو اپنی باہوں میں دبا کر اپنے اوپر گر لیا۔ اسکا لنڈ میری پھدی کو اوپر سے چود رہا تھا۔ اسنے میری پینٹی اور برا کو اتار کر مجھے فل ننگھی کر دیا
پھر اسنے اپنے کپڑے اتارے .اور اسکا واہ ہ ہ زبردست بڑا لنڈ دیکھ کر میرے منہ میں پانی آگیا میں نے اسکے لنڈ کو اپنے منہ میں لے کر چوسنا شروع کر دیا اور ٹھرکیوں کی طرح اسکو چومنے چاٹنے لگیاسنے میرے مموں کو دبا دبا کر نوچا اور پھر مجھے اپنی گود میں بٹھا کر لنڈ پر میری ننگھی چکنی جوان چوت کو رگڑنے لگا
میں نے اسکو کس کیا اور اپنے ہاتھوں سے لنڈ کو اپنی چوت میں آرام آرام سے ڈال رہی تھی کہ اسنے میری گانڈ کو سائیڈ سے پکڑ تیز زور سے پنے لنڈ پر مجھے پٹخا اور ایک ہی باری میں پورا لنڈ میری چوت میں گھس گیا  میری چیخیں نکل گئیں
اسنے مجھے زور زور سے کافی  منٹ تک کتے کی طرح اچھال اچھال کر چودا. اور میں اسکے لنڈ کا سکسی چیخیں مار کر فل مزہ لے رہی تھی اور سکس کے نشے میں مست تھی اسنے پھر اپنے دانتوں سے میرے مموں کو کاٹنا اور چوسنا شروع کر دیا۔
پھر وہ میرے اوپر لیٹ کر میری ٹانگوں کو اپنے کندھوں پر رکھ کر مجھے دس منٹ تک زور زور سے چودتا رہا۔ میں فل مزہ لے رہی تھی لنڈ کا اور اسکا بھرپور ساتھ دے رہی تھی  اسنے اپنی مٹھ کو میرے منہ میں بھر دیا اور اسکو میں نے پی لیا پھر میں اسکے ساتھ ننگھی سوئی. اور دو دفعہ رات میں الگ سے بھی چدائی لگوائی اور یہ تھی پاکستانی لڑکی کی سخت چدائی کا لش پش والا مزہ لڑکیوں کو تو پاکستان میں جاب اس طرح ملتی ہے اور لڑکوں کو کیسے ملتی ہے وہ آپ خود سمجھدار ہیں

Post a Comment

0 Comments